وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب کے 9 تعلیمی بورڈز کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ و طالبات کے لیے تاریخی اعلانات کیے۔ انہوں نے کہا کہ پوزیشن ہولڈرز کے تمام تعلیمی اخراجات حکومت برداشت کرے گی اور انہیں کارکردگی کے اعتراف میں لیپ ٹاپ بھی دیے جائیں گے۔
تعلیمی شعبے میں انقلابی اقدامات

- صوبے بھر میں سینٹرز آف ایکسیلینس قائم کیے جائیں گے۔
- 6000 نئے STEM لیبز (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور میتھس) قائم کی جائیں گی۔
- صوبے کے تمام سرکاری سکولوں کے طلبہ کو مفت یونیفارمز فراہم کیے جائیں گے۔
- سکول ٹرانسپورٹ پروگرام اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
- آئندہ چھ ماہ میں تمام سکولوں میں کلاس رومز، ٹوائلٹس اور صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات بہتر بنائی جائیں گی۔
- 80,000 سے زائد میرٹ اسکالرشپس غریب، یتیم اور مستحق طلبہ کو دی جا رہی ہیں۔
ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تعلیم پر زور
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کتابیں اور پینسلز کافی نہیں، جدید تعلیم کے لیے لیپ ٹاپ اور ڈیجیٹل ریسورسز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بچوں کو انگریزی کے ساتھ اردو اور پنجابی سیکھنے کی بھی ترغیب دی تاکہ وہ قومی و بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کر سکیں۔
انہوں نے چکوال میں 40 کنال پر تعمیر کردہ سینٹر آف ایکسیلنس کا ذکر کیا جہاں 1,400 یتیم اور مستحق بچوں کو مفت تعلیم دی جا رہی ہے۔ اسی طرح لاہور میں نیا ارلی چائلڈ ہڈ سینٹر غریب بچوں کو وہی معیار فراہم کرے گا جو نجی اداروں میں ملتا ہے۔
میرٹ اور گڈ گورننس
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ میرٹ کے خلاف کوئی سفارش قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خود اہم آسامیوں کے انٹرویوز کی نگرانی کرتی ہیں اور سفارش پر آنے والی درخواستوں پر ریڈ کراس لگا دیا جاتا ہے۔ سابقہ ادوار میں دیے گئے سفارش پر مبنی ٹھیکے منسوخ کر دیے گئے ہیں تاکہ عوامی وسائل عوام پر ہی خرچ ہوں۔
سماجی بہبود اور خواتین کے لیے اقدامات
- ہراسانی اور جرائم سے نمٹنے کے لیے خصوصی یونٹ CCD قائم کیا گیا ہے، جس سے کئی اضلاع میں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے۔
- خواتین طلبہ کے لیے الیکٹرک بسوں میں علیحدہ ڈبے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ منصوبہ سب سے پہلے میانوالی میں شروع ہوا اور اب چھوٹے شہروں تک پھیلایا جا رہا ہے۔
- پہلی بار لاہور میں ایک خاتون کمشنر تعینات کی گئی ہے۔
- انہوں نے خواتین کو تعلیم، سیاست اور سماجی میدان میں آگے بڑھنے کی ترغیب دی اور کہا کہ پنجاب حکومت خواتین کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔
دیگر ترقیاتی منصوبے اور اعلانات
- 80 ارب روپے اسکولوں کی بہتری کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
- 9 ارب روپے کا سکول میل پروگرام شروع ہے جس کے تحت ایک ملین طلبہ کو دودھ کے پیک فراہم کیے جا رہے ہیں۔
- چھوٹے شہروں (میانوالی، وزیرآباد، ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد) میں الیکٹرک بس پراجیکٹس شروع کیے جا چکے ہیں۔
- وزیراعلیٰ نے طلبہ کو روبوٹکس، مشین لرننگ اور کوڈنگ سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ چین اور جاپان کے طلبہ کی طرح عالمی مقابلے کے لیے تیار ہوں۔
سیاست اور عوامی خدمت پر مؤقف
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ "میں پنجابی عوام کی عزتِ نفس کی محافظ ہوں۔ اگر میں ان کے حق میں آواز نہ اٹھاؤں تو کون اٹھائے گا؟” انہوں نے کہا کہ "نواز شریف نے IMF کو خداحافظ کہا تھا، مگر کسی اور نے اسے واپس بلایا۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا پر ہر ویڈیو پر یقین نہ کیا جائے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں ترقیاتی منصوبے جیسے الیکٹرک بسیں، میٹرو، اورنج لائن، معیاری سکول، اپنی چھت، اپنا گھر اور سڑکوں کی تعمیر جاری ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو پرامن رہنے اور غیرقانونی سرگرمیوں سے دور رہنے کی تلقین کی۔