لیہ (نمائندہ خصوصی) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق “پولیو فری پنجاب” کا ہدف حاصل کرنے کے لیے انسداد پولیو مہم کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ بین الصوبائی ٹرانزٹ پوائنٹس پر بھی سخت چیکنگ کے ذریعے صوبے کے بچوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم عظمیٰ کاردار نے ڈی سی آفس کمیٹی روم لیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع لیہ خوش قسمت ہے کہ یہاں کے بچے پولیو سے محفوظ ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت کی ٹیموں اور پولیو ورکرز کو ضلع کو پولیو فری رکھنے پر شاباش اور مبارکباد دی۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار، اے ڈی سی آر شاہد ملک، اسسٹنٹ کمشنر حارث حمید خان اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر شاہد ریاض بھی موجود تھے۔
عظمیٰ کاردار نے بتایا کہ نومبر میں لاہور میں خصوصی انسداد پولیو مہم پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر شروع کی جائے گی، جس میں 15 سال تک کے لڑکے اور لڑکیوں کو پولیو کے خلاف مدافعتی ویکسین دی جائے گی۔ یہ مہم بتدریج پورے پنجاب تک پھیلائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال پنجاب میں پولیو کا صرف ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، جس میں متاثرہ بچے کی عمر 8 سال تھی۔ اس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ 15 سال کے بچوں کو بھی ویکسین دی جائے تاکہ ہر ممکن تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
فوکل پرسن نے مزید کہا کہ عوامی آگہی مہمات میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے، اس لیے میڈیا حکومت پنجاب کی بچوں کی بہتر نشو و نما اور صحت مند مستقبل کے لیے شروع کردہ مہم میں بھرپور تعاون کرے۔
