• Home
  • test
Layyah Media House
جمعرات ، 21 اگست ، 2025
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • کالم
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
  • انٹرویو
  • کھیل
    • تعلیم
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات
  • ستاروں کی باتیں
No Result
View All Result
Layyah Media House

فروغِ ادب و ثقافت لیہ کا امان اللہ کاظم کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس

اگست 12, 2025
in ادبی تقریبات
A A
0
فروغِ ادب و ثقافت لیہ کا امان اللہ کاظم کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس

رپورٹ: میاں شمشاد حسین سرائی

بزمِ

بزمِ فروغِ ادب و ثقافت لیہ کے زیرِ اہتمام پاک ٹی ہاؤس لیہ کے ہال میں سرائیکی زبان و ادب کے ممتاز محقق، شاعر اور دانشور امان اللہ کاظم کی یاد میں ایک شاندار تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا۔ تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اعوان نے کی، جبکہ مہمانانِ خصوصی میں پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین اور ڈاکٹر حمید الفت ملغانی شامل تھے۔ مہمانانِ اعزاز میں پروفیسر مہر اختر وہاب اور پروفیسر ڈاکٹر ریاض حسین راہی نے شرکت کی۔ مرحوم کے فرزند ڈاکٹر عتیق الرحمن نے بھی بطورِ مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت فرمائی۔

تقریب کی نظامت نعمان اشتیاق نے کی۔ آغاز میں پرویز منیر نے تلاوتِ کلامِ پاک اور صادق حسنی نے نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کرنے کا شرف حاصل کیا۔

تقریب کے دوران متعدد مقررین نے مرحوم امان اللہ کاظم کی علمی، ادبی، ثقافتی اور تحقیقی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

اقبال حسین دانش نے مرحوم کے ساتھ گزرے یادگار لمحات اور واقعات سنائے۔

میاں شمشاد حسین سرائی نے اپنے ایک شعر سے گفتگو کا آغاز کیا:
مفلسی میں خدمتِ شعر و ادب کرتے رہے
قلزمِ آفات میں تعمیلِ رب کرتے رہے
انہوں نے مرحوم کی شخصیت، خاندانی پس منظر، تدریسی خدمات اور تحقیقی کارناموں پر جامع گفتگو کی اور ان کے انتقال کو سرائیکی وسیب کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا۔

ڈاکٹر حمید الفت ملغانی نے مرحوم کی مثبت سوچ، علمی محبت اور کتابوں سے گہری وابستگی کو سراہا۔

پروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین نے اپنے تاثرات میں بتایا کہ وہ اور شمشاد سرائی جب بھی امان اللہ کاظم سے ملاقات کے لیے گئے، انہیں ہمیشہ تخلیقی اور تحقیقی کام میں مشغول پایا۔

ڈاکٹر عتیق الرحمن نے اپنے والدِ گرامی کے علمی ورثے کو محفوظ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور ان کے نایاب کتب خانے کو ڈیجیٹلائز کرنے کا اعلان کیا، اس موقع پر وہ آبدیدہ بھی ہو گئے۔

پروفیسر ڈاکٹر گل عباس اعوان نے مرحوم کو "والد کی مانند” قرار دیتے ہوئے ان کے ساتھ قریبی تعلقات کا ذکر کیا۔

تقریب کے اختتام پر پروفیسر مہر اختر وہاب نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کرائی اور غیر رسمی نشست میں ان کی یادوں کا تذکرہ کیا۔ آخر میں ایک یادگار اجتماعی تصویر لی گئی۔

اس تعزیتی ریفرنس کے انتظامات یاسین بھٹی، صابر جاذب اور مجاہد حسین مجو نے سنبھالے، جبکہ بزم کے چیئرمین حاجی محمد سلیم اختر جونی نے سرپرستی فرمائی۔ تقریب میں لیہ کے ادباء، شعراء اور ادبی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی، اور ہر دل کی زبان پر ایک ہی جملہ تھا کہ "امان اللہ کاظم کی یادیں اور خدمات ہمیشہ زندہ رہیں گی

Source: Muhammad Kamran Thind
Via: shamshad sirai
ShareTweetSend
Next Post
کرکٹ کے ابھرتے ستارے — لیہ کے حسن نواز تھند

کرکٹ کے ابھرتے ستارے — لیہ کے حسن نواز تھند

Please login to join discussion

تازہ ترین

بین الاقوامی

پنجاب پولیس جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہوگی — وزیراعلیٰ مریم نواز شریف

اگست 20, 2025
خبریں

امتحانی دباؤ کے باعث طالبہ کی خودکشی

اگست 20, 2025
خبریں

سیلاب متاثرین کیلئے 1 ارب 29 کروڑ روپے جاری

اگست 20, 2025
خبریں

اسسٹنٹ کمشنر لیہ حارث حمید خان کی زیر صدارت تحصیل لیول کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا

اگست 20, 2025

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025

No Result
View All Result
  • Home
  • test

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025