لاہور، 12 اگست – خود کو وزیراعلیٰ شکایات سیل (سی ایم کمپلینٹ سیل) کا انچارج ظاہر کرکے سرکاری افسران کو بلیک میل کرنے والا نوسرباز سلمان نواز پولیس کی فوری کارروائی میں 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔
یہ کارروائی سی ایم کمپلینٹ سیل کے چیئرمین مرزا صاحب کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی، جس کے نتیجے میں ایک بڑی جعلسازی کو وقت پر بے نقاب کیا گیا۔
📞 بلیک میلنگ کی تفصیلات
سلمان نواز نے:
- سی ای او ہیلتھ بہاولپور کو فون کر کے دھمکیاں دیں اور 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔
- اسی طرح، اسسٹنٹ کمشنر جامپور کو بھی کال کر کے مبینہ طور پر رقم طلب کی۔
- دعویٰ کیا کہ وہ سی ایم کمپلینٹ سیل لاہور کا انچارج ہے۔
یہ تمام سرگرمیاں جعلسازی اور بلیک میلنگ کے زمرے میں آتی ہیں، جو نہ صرف افسران کو ذہنی دباؤ میں ڈالتی ہیں بلکہ اداروں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔
👮 پولیس کی بروقت کارروائی
چیئرمین کمپلینٹ سیل مرزا کی نشاندہی پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزم کو ایک دن کے اندر گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سلمان نواز کے خلاف تمام ثبوت اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور قانونی کارروائی جاری ہے۔
⚖️ ایک سنگین جرم، جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا
سرکاری اداروں اور افسران کو بلیک میل کرنے جیسے اقدامات:
- ریاستی نظام میں غیر یقینی اور خوف پھیلاتے ہیں
- جھوٹی شناخت کے ذریعے عوام کا اعتماد مجروح کرتے ہیں
- کرپشن اور جعلسازی کو فروغ دیتے ہیں
ایسے عناصر کے خلاف سخت اور فوری ایکشن نہ صرف قانون کی بالادستی کا ثبوت ہے بلکہ شفاف گورننس کی جانب عملی قدم بھی ہے۔
🔚 نتیجہ: جعلی عہدے داروں کے لیے "زیرو ٹالرنس”
یہ واقعہ اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جعلی افسران اور نوسربازوں کے خلاف کسی بھی قسم کی رعایت دینے کو تیار نہیں۔ سی ایم کمپلینٹ سیل جیسے اداروں کے نام پر عوام یا افسران کو بلیک میل کرنا اب قابل گرفت جرم ہے، جس پر فوری کارروائی ہو گی۔
📢 کیا آپ بھی کسی جعلی سرکاری افسر یا دھمکی آمیز کال کے شکار ہوئے ہیں؟ اپنی کہانی نیچے کمنٹس میں شیئر کریں – آپ کی خاموشی کسی اور کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔