سبز ہلالی پرچم
تحریر۔شمشاد سرائی
سبز ہلالی پرچم ہمارا فخر، ہماری پہچان ہے۔ یہ محض کپڑے کا ایک ٹکڑا نہیں بلکہ ہمارے ایمان، قربانی، اور اتحاد کی علامت ہے۔ سبز رنگ ہمارے مسلمان ہونے اور پرامن فطرت کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ سفید پٹی اقلیتوں کے تحفظ اور برابری کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہلال ترقی اور روشنی کی علامت ہے، اور پانچ کونوں والا ستارہ علم، رہنمائی اور روشن مستقبل کی نوید سناتا ہے۔
ہمارا یہ پرچم 11 اگست 1947ء کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں منظور ہوا اور 14 اگست کو پہلی بار لہرایا گیا۔ اس کے پیچھے لاکھوں قربانیاں اور جدوجہد کی ایک طویل داستان پوشیدہ ہے۔ جب ہم اسے فضا میں لہراتا دیکھتے ہیں تو ہمیں اپنے اسلاف کی جدوجہد، قائداعظم کی قیادت، اور علامہ اقبال کے خواب کی یاد آتی ہے۔
سبز ہلالی پرچم ہمیں اتحاد، قربانی اور محنت کا درس دیتا ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم ایک آزاد قوم ہیں اور اپنی آزادی کی حفاظت ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ قومی تہواروں، کھیلوں کے مقابلوں اور عالمی سطح پر جب یہ پرچم بلند ہوتا ہے تو ہمارے دل فخر سے بھر جاتے ہیں اور ہماری آنکھوں میں چمک آ جاتی ہے۔
یہ پرچم نہ صرف ہماری قومی شناخت ہے بلکہ یہ ہمارے ماضی، حال اور مستقبل کا ضامن ہے۔ اس کی حفاظت اور عزت ہر پاکستانی کا فرض ہے۔ سبز ہلالی پرچم ہمیشہ بلند رہے، کیونکہ یہ ہماری آزادی کی سانس اور ہمارے وجود کی پہچان ہے۔
جب بھی جشنِ اگست دیکھوں
خوشی میں ہر فرد مست دیکھوں
اے سبز اونچے ہلالی پرچم
تجھے کسی سے نا پست دیکھوں
جو تیرا شمشاد خیر خواہ ہو
اُسی کے آنگن میں بخت دیکھوں