• About us
  • Contact Us
  • Home
  • Privacy Policy
Layyah Media House
پیر ، 6 اکتوبر ، 2025
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
    • کھیل
    • تعلیم
    • ذراعت و لائیوسٹاک
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • محمد کامران تھند
    • جستجو زندگی
    • صحافت کا سفر
    • درپردہ گونج
  • کالم
    • ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ
    • اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ
    • عبدالطیف قمر
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
    • انٹرویو
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات
No Result
View All Result
Layyah Media House



آئس سموکنگ روکی جائے — تحریر ۔ اظہر عباس بھٹی

Azhar Abbass Bhati

Muhammad Kamran Thind by Muhammad Kamran Thind
ستمبر 16, 2025
in اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ, کالم
A A
0
آئس سموکنگ روکی جائے — تحریر ۔ اظہر عباس بھٹی

Azhar Abbass Bhati Logo

منشیات کی دنیا میں ہر گزرتے دن کے ساتھ نت نئے زہر متعارف ہو رہے ہیں، مگر ان میں سب سے زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والا نشہ “آئس” (Crystal Meth) ہے،یہ سفید رنگ کا شیشے جیسا پاؤڈر یا کرسٹل ہوتا ہے جو نہ صرف دماغی و جسمانی صحت کو تباہ کر دیتا ہے بلکہ انسان کی شخصیت، کردار، گھر، خاندان اور معاشرے کو بھی کھوکھلا کر دیتا ہے۔ “آئس سموکنگ” کو روکنا اب صرف ایک آپشن نہیں رہا، بلکہ یہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔

Drugs perhobited


“آئس” جسے “میٹھ” (Methamphetamine) بھی کہا جاتا ہےایک نہایت طاقتور مصنوعی کیمیکل ہے جو اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے،اسے سونگھ کر، سموک کر کے یا انجیکشن کے ذریعے جسم میں داخل کیا جاتا ہے،اس کا اثر فوری ہوتا ہے مگر نتائج تباہ کن ہیں ،ابتدا میں صارف خود کو چاق و چوبند محسوس کرتا ہے، نیند کم ہو جاتی ہے، بھوک مر جاتی ہے اور ذہن بظاہر تیز ہو جاتا ہے، مگر چند ہفتوں میں ہی یہ کیفیت شدید جسمانی و نفسیاتی بیماریوں میں بدل جاتی ہے،آئس کے اثرات وقتی طور پر خوشی یا توانائی کا دھوکہ دیتے ہیں، مگر حقیقت میں یہ دماغ کے قدرتی کیمیکل (ڈوپامین) کو تباہ کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں مستقل ڈپریشن، چڑچڑا پن، یادداشت کی کمزوری، شک کی بیماری، خودکشی کے خیالات اور نفسیاتی بے قابو پن جنم لیتے ہیں۔ جسمانی طور پر یہ دانتوں کو متاثر کرتاہے، جِلد کو خراب کرتا ہے، دل کی دھڑکن غیر متوازن کرتا ہے اور کئی بار جان لیوا دورے پڑ سکتے ہیں۔

ICE


پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں نوجوان نسل آئس کا سب سے بڑا ہدف بن چکی ہے۔ یونیورسٹیز، کالجز، اور یہاں تک کہ اسکولوں میں بھی آئس کا استعمال ایک “فیشن” یا “ٹرینڈ” کے طور پر پھیل رہا ہے۔ تعلیم کا مقصد جو کبھی کردار سازی تھا، اب صرف نمبرز اور گریڈز کی دوڑ بن چکا ہے اور اسی دباؤ میں نوجوان ان راستوں پر چل نکلتے ہیں جن کا اختتام تباہی ہے۔
آئس صرف ایک فرد کو نہیں بلکہ پورے خاندان کو توڑ کر رکھ دیتی ہے،والدین اپنی اولاد کی بے راہ روی پر بے بس نظر آتے ہیں۔ رشتے دار، دوست اور معاشرہ اُس شخص سے کٹنے لگتا ہے جو نشے کا شکار ہو اور وہ آخر کار تنہائی، جرائم اور پاگل پن کی طرف بڑھتا ہے،یہ نشہ صرف صحت کا دشمن نہیں بلکہ اخلاقی، معاشرتی، اور معاشی زوال کا سبب بھی ہے۔
آئس جیسے نشے کی روک تھام کے لیے صرف قانون بنانا کافی نہیں، بلکہ اس پر سختی سے عمل درآمدبروقت کارروائی اور ہر سطح پر عوامی آگاہی کی مہمات بھی ضروری ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ وہ منشیات فروشوں کے خلاف “زیرو ٹالرنس” پالیسی اختیار کریں، چاہے وہ کسی بھی بااثر طبقے سے تعلق رکھتے ہوں۔تعلیمی ادارے صرف تعلیم دینے کی جگہ نہیں بلکہ کردار سازی کی نرسری ہوتے ہیں،مدارس، اسکولز اور جامعات میں نہ صرف منشیات سے متعلق آگاہی دینی چاہیے بلکہ ماہرین نفسیات، علماء، اور اساتذہ کو مل کر ان موضوعات پر سیمینارز، لیکچرز اور ورکشاپس کروانی چاہییں تاکہ طلبہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔


آئس سموکنگ کے خلاف جہاد صرف حکومت کا نہیں ہر فرد کا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں، اُن سے دوستی کریں اُن کی بات سنیں اور وقت دیں، توجہ کی کمی وہ خالی جگہیں ہیں جہاں نشہ جڑ پکڑتا ہے،نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی وقتی جذباتی یا تعلیمی دباؤ کے تحت اپنے جسم و دماغ کو تباہ نہ کریں۔
“آئس سموکنگ روکی جائے” محض ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک قومی مشن ہونا چاہیے،آئس نہ صرف جسمانی بیماری ہے بلکہ یہ ایک سماجی ناسور ہےجسے جڑ سے اکھاڑنا ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے۔ اگر آج ہم نے اپنی نوجوان نسل کو بچا لیا تو کل ایک روشن پاکستان ہمارا منتظر ہوگا ورنہ تباہی کا اندھیرا ہر دروازے پر دستک دے گا۔

کالم نیک نیتی سے شائع کیا گیا ہے ادارہ کا اسکے اعداد و شمار یا تحریر سے متفق ہونا لازمی نہیں۔ کسی بھی اصلاح کی صورت میں ادارہ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ شکریہ

Muhammad Kamran Thind
مہر محمد کامران تھند کا تعلق ضلع لیہ سے ہے۔۔ صحافت سے گہری وابستگی رکھتے ہیں اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ پریس کلب لیہ کی صحافتی سرگرمیوں اور سیاست میں نمایاں دلچسپی رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: آئس سموکنگ روکی جائے — تحریر ۔ اظہر عباس بھٹی

Source: Muhammad Kamran Thind
Via: writer send it via WhatsApp
ShareTweetSend
Next Post
پل 275 پر مرغی فروش کے خلاف خبروں کی تردید

پل 275 پر مرغی فروش کے خلاف خبروں کی تردید

Please login to join discussion

تازہ ترین

قومی

ڈپٹی کمشنر لیہ سے ایم پی اے سمیعہ عطا شہانی کی ملاقات,ضلع لیہ کے عوامی مسائل اور ترقیاتی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال

اکتوبر 4, 2025
خبریں

چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈی ایچ اے لیہ ڈاکٹر شاہد ریاض نے ڈی ایچ اے لیہ کے ویئرہاؤس اور مین میڈیسن اسٹور کا معائنہ

اکتوبر 4, 2025
قومی

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے انتظامی اور ترقیاتی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر لیہ امیرابیدار نے شرکت کرتے ہوئے ضلع لیہ سے متعلق اہم معاملات اور انتظامی اقدامات پر وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی

اکتوبر 4, 2025
علاقائی

ڈپٹی کمشنر لیہ امیرابیدار کے خصوصی احکامات پر ضلع کونسل لیہ کے زیر انتظام لیہ تا چوک اعظم روڈ پر گرین بیلٹس کی تزئین و آرائش کا کام تیزی سے جاری ہے

اکتوبر 4, 2025

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
    • کھیل
    • تعلیم
    • ذراعت و لائیوسٹاک
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • محمد کامران تھند
    • جستجو زندگی
    • صحافت کا سفر
    • درپردہ گونج
  • کالم
    • ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ
    • اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ
    • عبدالطیف قمر
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
    • انٹرویو
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025