• About us
  • Contact Us
  • Home
  • Privacy Policy
Layyah Media House
پیر ، 6 اکتوبر ، 2025
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
    • کھیل
    • تعلیم
    • ذراعت و لائیوسٹاک
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • محمد کامران تھند
    • جستجو زندگی
    • صحافت کا سفر
    • درپردہ گونج
  • کالم
    • ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ
    • اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ
    • عبدالطیف قمر
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
    • انٹرویو
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات
No Result
View All Result
Layyah Media House



سیلاب، قرضے ، مہنگائی، تباہ کن مثلث — تحریر ریاض احمد جھکڑ

Riaz Ahmad Jhakar

Muhammad Kamran Thind by Muhammad Kamran Thind
ستمبر 16, 2025
in ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ, کالم
A A
0
ڈیمز یا موٹرویز؟ پاکستان کی ترجیحات پر سوالیہ نشان  — ریاض احمد جھکڑ

Riaz Ahmad Jhakar

پنجاب خیبر پختونخواہ اور سندھ میں سیلاب کے بعد حکومت ریسکیو ریلیف اور بحالی مکنیزم کے تحت اب تمام تر توجہ بحالی پر دے گی اس کے لیے وہ کتنے مخلص ہیں اس کا اندازہ حالیہ سیلاب کے دوران پنجاب حکومت کی کارکردگی سے لگایا جا سکتا ہے جس میں بلاوجہ بند توڑ کر رہائشیوں کو سیلاب میں ڈبو دیا گیا ان کی تیار فصلیں گھروں میں پڑا ہوا اناج اور گھر بھی تباہ ہو گئے اس کا علم انہیں ضرور تھا قدرتی آفات ایک ایسا عمل ہے جو نقصانات کا باعث بنتا ہے لیکن حکومتیں اسے کم کرنے کے لیے عوام کی فوری بحالی کے لیے انہیں دوبارہ زندگی کی پٹری پر چڑھانے کے لیے بہتر سے بہتر اقدامات عمل میں لاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے 78 سالوں سے نہ کوئی منصوبہ بندی ہے نہ کوئی دوررس نتائج کی حامل ترقیاتی منصوبے ہیں صرف چند عمارتیں سڑکات کے جال بچھا کر کمیشن خوری کے ذریعے ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر عمل کرتے ہوئے صرف ایک سیاسی جماعت کے پیچھے پوری مشینری کو لگا کر اپنی نیک نامی کرنے کی بجائے عوام کی نظروں میں اس سیاسی سسٹم کو گرا رہے ہیں حالانکہ کئی تہائی اکثریت کی حامل وفاقی صوبائی حکومتیں بہتر سے بہتر قوانین ترتیب دے سکتی تھی لیکن پارلیمنٹ صرف اپنی حکومت کو زندہ رکھنے کے لیے تمام ادارے زیر تسلط لا رہی ہے اور سیلاب کے بعد کی صورتحال بھی یہی بن رہی ہے کہ اب ایک بہت بڑا مہنگائی کا طوفان آ رہا ہے جو ہماری قوم 2010 میں بھی جھیل چکی ہے لیکن اب پھر تیار رہے حکومت جو قرضے حاصل کرے گی جس طرح کھربوں روپے کے قرضوں کا پہلے علم نہیں ہے کہ کہاں گئے اب بھی یہی ہوگا کہ کچھ بھی نظر نہیں آئے گا اور وہ آدمی جو پہلے بھی غربت کی لکیر کے نیچے گرتا جا رہا ہے اور ملک کی 50 فیصد آبادی گر چکی ہے اب 25 فیصد سے زائد مزید گر جائے گی لیکن حکمرانوں کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے عوام اپنے اپ کو وارم اپ کر لے کہ وہ کس طرح سے ایسے مافیاز کے شکنجے میں آنے والی ہے کیونکہ ہمارا سیلاب وقتی بحران ہو سکتا ہے چند ہفتوں یا ایک آدھ ماہ میں واپس ماند پڑ سکتا ہے۔ لیکن مہنگائی اور منافع خوری کا طوفان پورے سال اور ممکنہ طور پر آنے والے برسوں میں ہماری قومی معیشت اور عوامی زندگی پر حکمرانی کرنے کو تیار ہے نظر ا رہا ہے۔سیلاب کی تباہ کاری سے زمین، فصلیں اور انسان سب نقصان میں ا چکے ہیں اور کھڑی فصلات ڈوبنے سے گھر میں رکھے اناج کہ خراب ہونے پر بہت بڑا بحران پیدا ہو چکا ہےپاکستان بھر ، پنجاب میں موجودہ سیلاب کو بیس سال میں سب سے سنگین قرار دیا جا رہا ہے۔ تقریباً 8,400 سے زائد دیہات زیرِ آب آئے، اور 1.05 ملین ایکڑ سے زائد زرعی اراضی تباہ ہوئی ، تقریباً 51 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، اور 1.895 ملین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ۔زرعی پیداوار چاول، گنے، مکئی، سبزیاں اور کپاس کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا، جس نے خوراک اور برآمدات دونوں شعبوں پر شدید اثر ڈالا ھے اس کے اثرات چند دنوں میں نمایاں ہو جائیں گی۔Homeلا تعداد لوگ بے گھر ہوئے، لاکھوں جانور ہلاک ہوئے، زرعی روزگار ختم ہوا اور غذائی تحفظ کو براہِ راست خطرہ لاحق ہوا ۔فوڈ سیکیورٹی اور بیروزگاری کے خطرات میں 100 فیصد اضافہ ہو چکا ہے پہلے بھی بے روزگاری نے ملک کو تباہ کیا ہوا ہے معیشت قرضوں پہ چل رہی ہےخوراکوں کی قلت اور ذخیرہ اندوزی کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے: ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں میں بالترتیب 12٪ اور 10٪ اضافہ ہوا ہے ۔زرعی پیداواری نقصان (کپاس، نمک، سبزیاں، مکئی وغیرہ) اور خوراک کا مہیا سسٹم ڈسٹرب ہونے کے باعث معاشی ماہرین کا اندازہ ہے کہ ستمبر میں افراطِ زر میں 4.5٪ تک اضافہ ہو سکتا ہے ۔مہنگائی کے بڑھتے ہوئے اعداد و شمار جو صرف اندازے پر ہی مقرر کیے گئے ہیں جولائی میں مہنگائی کی شرح 4.1٪ تھی، جو اگست میں کم ہو کر 3.0٪ رہ گئی ۔لیکن سیلاب سے متاثرہ دریاؤں اور سپلائی چین کے تضیع ہونے کے باعث خوراک اور زرعی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہےیہ مہنگائی کے نئے خطرے کی خبر ہے اس میں وہ عوامل بھی شامل ہیں جو ہمیشہ برے وقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام کا خون چوس لیتے ہیں اشرفیہ کا وہ طبقہ جو اسی طرح سے ہمیشہ قوم کو لوٹ رہا ہے انہوں نے بھی پر تول لیے ہیں ۔
قرضوں کا حصول اور سیاسی ناکامی ابھی سے ظاہر کر رہی ہے کہ اگر ہوش کے ناخن نہ لیے گئے تو پھر بہت دیر ہو جائے گیحکومت کی توجہ قرضوں کے حصول اور خسارے کو پورا کرنے میں ہے، جب کہ ملک کی اصلی سروس خوراک دستیابی اور قیمتوں پر کنٹرول پسِ پردہ محسوس ہوتی ہے۔ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف عملی کارروائی نہ ہونے کے برابر ہے، جیسا کہ سیلاب کے دوران بھی ظاہر ہوا کہ صرف حفاظتی بند ٹوٹے، ریلوے لائنیں تباہ ہوئیں، اور سیاسی بیانیے نے مشکلات کا احاطہ کیا ۔ اس تباہی، بحران، پر دعا کی جا سکتی ہے کہ حکمران طبقہ جو 50 سالوں سے ملک پر حکمرانی کر رہا ہے وہ اب بھی اگر نہیں کچھ کر پاتا تو پھر سمجھ لیں انہیں عوام سے کوئی غرض نہیںسیلاب کی تباہی وقتی ہو سکتی ہے، لیکن قرضوں، مہنگائی، اور فوڈ سیکیورٹی کا بحران ہم پر سال بھر سایہ ڈالے گا۔ غریب کا چولہا ٹھنڈا ہو جائے گا، متوسط طبقہ دیوالیہ ہو سکتا ہے، اور امیر طبقے کا تسلط مزید مضبوط ہوگا۔ یہ ایک معاشرتی اور اقتصادی انقلاب کی طرف لے جا سکتا ہے مگر اپنے اندر تباہ کن خطرات بھی رکھتا ہے۔ہمارے پاس اب صرف دعا باقی رہتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے حکمرانوں کو عقل سلیم عطا کرے، اور ان کو ایسی حکمتِ عملی دے کہ عوام کے مفاد، خوراک کی دستیابی، اور قیمتوں پر شفافیت کو ترجیح ملے۔ائیں دیکھتے ہیں اس وقت کس قدر نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں خلاصہ اعداد و شمار بصری شماریات ، معلومات کے تحت سیلاب زدہ اراضی 51 لاکھ ایکڑ (1.05 ملین ایکڑ) تقریباًمتاثرہ افراد تقریباً 51 لاکھ افراد
قیمتوں میں اضافہ ٹماٹر: +12٪، پیاز: +10٪
افراطِ زر کی شرح جولائی: 4.1٪ → اگست: 3.0٪ (ممکنہ ٹرینڈ: ستمبر میں مزید اضافہ) یہ مہنگائی کا ٹرینڈ اس تیزی سے بڑھ رہا ہے جو اس بات کا انڈیکیٹر ہے کہ حکومت اس پر کبھی کنٹرول نہیں پا سکے گی نہ انہوں نے پہلے کوشش کی ہے گندم کا بحران سب سے پہلے سر اٹھائے گا

ShareTweetSend
Next Post
بلاول بھٹو زرداری ملتان پہنچ گئے

بلاول بھٹو زرداری ملتان پہنچ گئے

Please login to join discussion

تازہ ترین

قومی

ڈپٹی کمشنر لیہ سے ایم پی اے سمیعہ عطا شہانی کی ملاقات,ضلع لیہ کے عوامی مسائل اور ترقیاتی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال

اکتوبر 4, 2025
خبریں

چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈی ایچ اے لیہ ڈاکٹر شاہد ریاض نے ڈی ایچ اے لیہ کے ویئرہاؤس اور مین میڈیسن اسٹور کا معائنہ

اکتوبر 4, 2025
قومی

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے انتظامی اور ترقیاتی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر لیہ امیرابیدار نے شرکت کرتے ہوئے ضلع لیہ سے متعلق اہم معاملات اور انتظامی اقدامات پر وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی

اکتوبر 4, 2025
علاقائی

ڈپٹی کمشنر لیہ امیرابیدار کے خصوصی احکامات پر ضلع کونسل لیہ کے زیر انتظام لیہ تا چوک اعظم روڈ پر گرین بیلٹس کی تزئین و آرائش کا کام تیزی سے جاری ہے

اکتوبر 4, 2025

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
    • کھیل
    • تعلیم
    • ذراعت و لائیوسٹاک
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • محمد کامران تھند
    • جستجو زندگی
    • صحافت کا سفر
    • درپردہ گونج
  • کالم
    • ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ
    • اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ
    • عبدالطیف قمر
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
    • انٹرویو
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025