لاہور ─ صوبائی ترجمان عظمیٰ بخاری کے مطابق پنجاب میں حالیہ سیلاب سے مجموعی طور پر 4 ہزار 355 مواضعات متاثر ہوئے ہیں، جبکہ متاثرہ آبادی کی تعداد 41 لاکھ 99 ہزار 462 تک پہنچ چکی ہے۔
اب تک 21 لاکھ 47 ہزار 646 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جبکہ 15 لاکھ 49 ہزار 704 مویشی بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے ہیں۔ صوبے بھر میں 412 ریلیف کیمپس قائم ہیں جن میں اس وقت 68 ہزار 980 افراد مقیم ہیں۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق متاثرین کو سہولت دینے کے لیے 492 میڈیکل کیمپس اور 432 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں جن میں اب تک 1 لاکھ 93 ہزار 806 افراد کا علاج کیا گیا ہے۔ سیلاب سے اب تک 60 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ زیرِ کاشت 18 لاکھ 41 ہزار 581 ایکڑ رقبہ متاثر اور 1 ہزار 543 مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔

لاہور ڈویژن کی صورتحال
لاہور ڈویژن میں کمشنر مریم خان کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیلاب ریلیف اور انسدادِ ڈینگی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ:
- شاہدرہ، دریائے راوی میں پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔
- ننکانہ اور شیخوپورہ میں کئی علاقوں سے پانی اتر گیا ہے۔
- موضع موہلنوال تھیم پارک ایریا میں بنائے گئے عارضی چینل سے بھی پانی اترنا شروع ہوگیا ہے۔
کمشنر لاہور مریم خان نے ہدایت دی کہ جہاں پانی اتر گیا ہے وہاں فوری سروے کر کے ریلیف سرگرمیوں کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں اس وقت 3 ریلیف کیمپس فعال ہیں اور بہترین انداز میں کام کر رہے ہیں۔
کمشنر لاہور نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں میں کھانے اور مویشیوں کے چارے کی فراہمی جاری رکھی جائے، جبکہ شہریوں کو بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مسلسل میڈیکل کور فراہم کیا جائے۔ انسدادِ ڈینگی سرگرمیوں میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر عثمان غنی، ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا، ڈی سی قصور عمران علی، ڈی سی شیخوپورہ شاہد عمران مارتھ اور ڈی سی ننکانہ راو تسلیم نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔