چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سوموار کو مظفرگڑھ کا دورہ کیا سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا اس موقعہ پر سیلاب متاثرین سےملاقات بھی کی چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچا ہے، جہاں کھیت، فصلیں، مال مویشی اور مکانات بری طرح متاثر ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں تین بنیادی اقدامات ضروری ہیں سب سے پہلے پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کرنا، دوسرے مرحلے میں متاثرین کو راشن اور خیموں کی شکل میں ریلیف فراہم کرنا، اور تیسرے مرحلے میں نقصانات کے ازالے کیلئے مستقل حل نکالنا ہے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ کسان اس قدرتی آفت سے شدید متاثر ہوئے ہیں، لہٰذا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فوری طور پر زرعی ایمرجنسی نافذ کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرضے معاف کئے جائیں یا انہیں خصوصی سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انہوں نے وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف سے درخواست کی ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت شفاف طریقے سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچائی جائے، کیونکہ اس نظام کے پاس مکمل اور مستند ڈیٹا موجود ہے۔ ان کے مطابق، یہی سب سے مؤثر ذریعہ ہے جس کے ذریعے بروقت ریلیف یقینی بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دورِ حکومت میں بطور وزیرِ خارجہ سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کی تعمیر کے پروگرام شروع کئے گئے تھے، اب بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اسی نوعیت کے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو سہارا مل سکے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ قدرتی آفات کے وقت اختلافات بھلا کر عوام کی خدمت کو ترجیح دینا ضروری ہے۔ انہوں نے پنجاب کے میڈیا کو خراجِ تحسین پیش کیا کہ انہوں نے مثبت رپورٹنگ کے ذریعے عوامی مسائل کو اجاگر کیا اور خدمتِ انسانیت کے جذبے کو فروغ دیا۔انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں میں شریک تمام ادارے تعریف کے مستحق ہیں، جو خلوصِ نیت کے ساتھ متاثرین کی خدمت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں کوئی کمی یا کوتاہی دکھائی دے گی تو نشاندہی ضرور کریں گے، تاہم اب تک امدادی عمل میں ایسی کوئی بڑی خامی نظر نہیں آئی چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے دورہ مظفرگڑھ پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان ، ممبر قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی ، ممبر قوی اسمبلی علئ قاسم گیلانی بھی ہمراہ موجود تھے