اسلام آباد :وزیراعظم محمد شہباز شریف سے آج وزیرِاعظم ہاؤس میں اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے ملاقات کی، جس میں امریکی کمپنی یونائیٹڈ اسٹیٹس اسٹریٹیجک میٹلز (USSM) اور عالمی شہرت یافتہ انفراسٹرکچر و مائننگ کمپنی موٹا-انجیل کے نمائندے شامل تھے۔ اجلاس میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزراء بھی شریک تھے۔
وفد کا دورہ پاکستان کا مقصد ملک میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینا، ویلیو ایڈیشن (Value Addition) کے امکانات پر غور اور متعلقہ انفراسٹرکچر کی ترقی کے مواقع کا تعین کرنا ہے۔
امریکی وفد نے وزیراعظم، آرمی چیف، وزیر پٹرولیم اور وزیر تجارت سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جہاں انہیں پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر، خصوصاً تانبے، سونے اور نایاب معدنیات (Rare Earth Elements) کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں ویلیو ایڈیشن فیکٹریاں قائم کرنے، معدنی پراسیسنگ کی استعداد بڑھانے اور بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر منصوبے شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان دو یادداشتیں (MoUs) پر دستخط ہوئے۔ پہلی یادداشت میں پاکستان کی سب سے بڑی معدنیات نکالنے والی ادارہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) اور امریکی کمپنی USSM کے درمیان تعاون کا معاہدہ ہوا، جو دفاع، ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی انڈسٹریز کے لیے اہم معدنیات کی فراہمی کے دائرہ کار پر مبنی ہے۔ ابتدائی طور پر اس شراکت داری کے تحت پاکستان سے دستیاب معدنیات بشمول اینٹی مونی، تانبہ، سونا، ٹنگسٹن اور نایاب معدنیات کی برآمدات کا آغاز ہوگا۔

طویل المدتی منصوبے کے تحت پاکستان میں ایک جدید پولی میٹالک ریفائنری قائم کی جائے گی، جو امریکی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے تیار شدہ مصنوعات فراہم کرے گی۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں تقریباً 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

دوسری یادداشت پاکستان کی نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (NLC) اور موٹا-انجیل گروپ کے درمیان دستخط ہوئی۔ موٹا-انجیل، جو انجینئرنگ اور تعمیرات کے شعبے میں عالمی شہرت یافتہ ادارہ ہے، پاکستان میں روزگار کے مواقع، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور پائیدار ترقی کے لیے شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کرے گا۔

وزیراعظم نے اس تعاون کو پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے عوام کے لیے دیرپا فوائد حاصل کرنے کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری نہ صرف پاکستان میں معدنیات اور لاجسٹکس کے شعبوں میں نئی راہیں کھولے گی بلکہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر، شفافیت اور معاشی ترقی کو بھی فروغ دے گی۔