کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر کی بے ہنگم توسیع نے سنگین مسائل کو جنم دیا ہے تاہم صوبائی حکومت عالمی بینک کے تعاون سے ایک جامع ماسٹر پلان پر عملدرآمد کر رہی ہے، جس میں ٹرانسپورٹ، پانی کی فراہمی، نکاسیٔ آب، کچرا اٹھانے اور دیگر شہری سہولیات شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے یہ بات بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے 77 ویں یومِ وفات پر مزارِ قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے قائداعظم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر صوبائی کابینہ کے اراکین بھی ان کے ہمراہ تھے۔
کراچی ماسٹر پلان
مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے عالمی بینک کے تعاون سے کراچی ماسٹر پلان کی اسٹڈیز مکمل کرلی ہیں جن میں ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی، نکاسیٔ آب اور کچرا اٹھانے جیسے منصوبے شامل ہیں۔ لیاری ندی پر غیر رسمی آبادیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ رہائشیوں کو وسائل فراہم کیے بغیر بے دخل نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ بھٹو روڈ کی تعمیر بھی اس منصوبے کا حصہ ہے، جو قیوم آباد کو موٹر وے ایم 9 سے ملانے والی 39 کلومیٹر طویل شاہراہ ہے۔ اس منصوبے کی مالیت 52 ارب روپے ہے اور یہ سرکاری و نجی اشتراک سے مکمل ہو رہا ہے۔
سیلابی صورتحال اور اقدامات
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انسانی جانوں اور بیراجوں و بندوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ موجودہ سیلابی صورتحال میں پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان متاثر ہیں لیکن سندھ حکومت نقصانات کم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خیرپور میں الرا جاگیر بند اور دیگر 45 حساس مقامات پر کام جاری ہے، جبکہ ماتلی، ٹھٹھہ، سجاول اور لاڑکانہ کے مختلف بندوں پر بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سکھر بیراج کی مرمت
سکھر بیراج کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیراج کی اصل گنجائش 15 لاکھ کیوسک تھی لیکن دروازے بند ہونے کے بعد یہ 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی۔ بیراج کی بحالی کے لیے گیٹس کی تبدیلی اور فرش کی مرمت ناگزیر ہے۔
ماضی کے تجربات
وزیراعلیٰ نے 2006، 2007 اور 2020 کی شدید بارشوں اور 2010 کے بڑے سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تجربات سے سبق سیکھ کر مزید بہتر منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 19 اگست کی حالیہ بارش کے دوران رات 9 بجے تک نکاسی مؤثر انداز میں مکمل ہوئی۔
قومی و بین الاقوامی امور
مراد علی شاہ نے بھارتی جارحیت، مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مسلم امہ میں اتحاد پر زور دیا۔ انہوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کی خدمات کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔
اپیل
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ قائداعظم کے اصولوں پر عمل کریں اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے محنت اور لگن کو شعار بنائیں۔