وقت کے ساتھ ساتھ انسانی زندگی میں نہ صرف طرزِ زندگی بدلا ہے بلکہ وہ ثقافتی و تہذیبی نشانیاں بھی آہستہ آہستہ تاریخ کے اوراق میں دفن ہوتی جا رہی ہیں، جو کبھی ہمارے دیہی معاشرے کی پہچان ہوا کرتی تھیں،انہی میں سے ایک شے “ترنگڑ” ہے، جو گندم کی کٹائی کے بعد بھوسہ و دیگر اجناس کو ڈھونے اور محفوظ رکھنے کے کام آتی تھی،یہ صرف ایک چیز نہ تھی بلکہ دیہی تمدن کی علامت، زندگی کے سادہ مگر بامعنی انداز کا غماز، اور محنت کش دیہاتیوں کی روزمرہ زندگی کا ایک نمایاں پہلو رہی ہے۔

ترنگڑ دراصل بان، مونج یا موٹے کپڑے سے تیار کردہ ایک جالی دار ڈھانچہ ہوتا تھا جو نیٹ کی صورت میں اونٹوں کے دونوں طرف لٹکایا جاتا تھا،گندم کی کٹائی اور گہائی کے بعد جو بھوسہ، چارہ یا دیگر زرعی پیداوار بچتی تھی، اسے دیہاتی لوگ اونٹوں پر لدے ان ترنگڑوں میں رکھ کر اپنی رہائش گاہوں یا ذخیرہ گاہوں تک پہنچاتے تھے،دیہات کے موسمِ کٹائی میں ترنگڑ سے لدے اونٹوں کی قطاریں کسی قافلے کی مانند نظر آتی تھیں،یہ منظر نہ صرف معاشی سرگرمی کی علامت ہوتا بلکہ ایک خوبصورت ثقافتی نظارہ بھی پیش کرتا تھا،دیہی بستیوں میں گلیوں کی چوڑائی کے حوا