لیہ — لیہ شہر اور مضافاتی علاقوں میں مسافر گاڑیوں میں ایل پی جی سلنڈرز کا غیر قانونی استعمال بدستور جاری ہے۔ شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ مختلف دکانوں پر کھلے عام ری فلنگ ہو رہی ہے مگر متعلقہ ادارے مؤثر کارروائی سے گریزاں ہیں۔

خبر کی تفصیل
لیہ — عوامی حلقوں نے انکشاف کیا ہے کہ شہر کے مختلف داخلی اور خارجی راستوں پر چلنے والی مسافر ویگنوں، رکشوں اور دیگر گاڑیوں میں پٹرول اور ڈیزل کے بجائے ایل پی جی سلنڈرز نصب ہیں، جو نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ انسانی جانوں کے لیے بھی شدید خطرہ ہیں۔
شہریوں کے مطابق متعدد دکانوں پر کھلے عام ایل پی جی کی ری فلنگ جاری ہے، جہاں سے مسافر گاڑیوں کے مالکان کم قیمت پر گیس بھرواتے ہیں۔ ری فلنگ کے یہ پوائنٹس اکثر حفاظتی اقدامات اور لائسنس کے بغیر کام کر رہے ہیں۔
ایک شہری نے بتایا:
“ہم روزانہ دیکھتے ہیں کہ ویگنیں اور رکشے دکانوں پر سلنڈر بھروا رہے ہیں۔ یہ کسی بھی وقت دھماکے یا حادثے کا باعث بن سکتے ہیں، مگر انتظامیہ خاموش ہے۔”
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایل پی جی صرف گھریلو استعمال یا مخصوص لائسنس یافتہ اسٹیشنز پر دستیاب ہونی چاہیے۔ گاڑیوں میں اس کا استعمال قانوناً جرم ہے اور کئی بڑے حادثات کی وجہ بھی بن چکا ہے۔
شہریوں کے خدشات اور مطالبات
شہریوں نے شدید خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مسافر گاڑیوں میں سلنڈرز کا استعمال درجنوں قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ، سول ڈیفنس اور پولیس سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غیر قانونی ری فلنگ پوائنٹس کو بند کیا جائے اور گاڑیوں میں سلنڈرز کا استعمال روکنے کے لیے سخت کارروائی کی جائے
شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو کسی بڑے سانحے کا اندیشہ ہے۔