پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم ہمیشہ سے طلبہ کا خواب رہی ہے۔ ہر سال ہزاروں طلبہ ڈاکٹر بننے کے عزم کے ساتھ ایم ڈی کیٹ (Medical and Dental College Admission Test) کی تیاری کرتے ہیں۔ رواں سال بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں، بلکہ زیادہ پرجوش ہے۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025ء کے لیے 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد امیدواروں نے رجسٹریشن مکمل کر لی ہے۔ یہ اب تک کے بڑے نمبرز میں شمار ہوتا ہے جو اس امتحان کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
امتحان کی نئی تاریخ: سیلاب متاثرہ طلبہ کے لیے رعایت
ابتدائی اعلان کے مطابق ایم ڈی کیٹ 5 اکتوبر 2025ء کو ہونا تھا، تاہم حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو مشکلات کے پیشِ نظر یہ فیصلہ کیا گیا کہ امتحان کو مؤخر کر دیا جائے۔ اب یہ امتحان اتوار، 26 اکتوبر 2025ء کو منعقد ہوگا۔ اس فیصلے کو طلبہ اور والدین کی جانب سے مثبت انداز میں دیکھا جا رہا ہے کیونکہ اس سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو تیاری کا اضافی وقت ملے گا۔
ملک گیر اور بین الاقوامی مراکز میں انعقاد
ایم ڈی کیٹ کا انعقاد پاکستان کے چاروں صوبوں، وفاقی دارالحکومت، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور حتیٰ کہ بیرونِ ملک بھی کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کے شہر ریاض میں مرکز قائم کیا گیا ہے تاکہ وہ طلبہ جو باہر مقیم ہیں، آسانی سے امتحان دے سکیں۔
رجسٹریشن کی تفصیل: کہاں سے کتنے امیدوار؟
اعداد و شمار کے مطابق رجسٹریشن کا تناسب ملک بھر میں کچھ یوں ہے:
- پنجاب: 50,443 امیدوار (یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے تحت)
- سندھ: 33,160 امیدوار (سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروس کے تحت)
- خیبر پختونخوا: 39,964 امیدوار (خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کے تحت)
- بلوچستان: 10,278 امیدوار (بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ کے تحت)
- اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری: 1,146 امیدوار (SZABMU اسلام آباد کے تحت)
- آزاد جموں و کشمیر: 3,322 امیدوار
- گلگت بلتستان: 1,564 امیدوار
- بین الاقوامی مرکز (ریاض، سعودی عرب): 194 امیدوار
خوابوں کی تعبیر کا مرحلہ
ایم ڈی کیٹ 2025 صرف ایک امتحان نہیں بلکہ لاکھوں طلبہ کے خوابوں اور مستقبل کی نمائندگی کرتا ہے۔ رجسٹریشن کی بھاری تعداد اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے نوجوان طب کے شعبے میں نمایاں کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں۔ اب سب کی نظریں 26 اکتوبر پر لگی ہیں، جب یہ طلبہ اپنی محنت اور عزم کا امتحان دیں گے۔