لیہ ;پنجاب حکومت کے سونا اگلتا پنجاب پروگرام کے تحت نئے بھرتی ہونے والے زرعی گریجویٹس کی تین روزہ ٹریننگ کا آغاز ہو گیا ہے۔ اس ٹریننگ میں محکمہ زراعت توسیع کے آفیسران، زرعی سائنسدانوں، کراپ رپورٹنگ سروس، پیسٹ وارننگ و کوالٹی کنٹرول، پنجاب سیڈ کارپوریشن اور شعبہ اڈاپٹیو ریسرچ کے فیلڈ ماہرین نے شرکت کرتے ہوئے زرعی گریجویٹس کو لیکچرز دیے۔
جدید پیداواری ٹیکنالوجی موضوعِ بحث
ٹریننگ کے دوران ربیع اور خریف کی فصلات کی کاشت کے حوالے سے مختلف موضوعات پر تفصیلی لیکچرز دیے گئے، جن میں زمین کا انتخاب و تیاری، موسمی حالات، وقتِ کاشت، جدید طریقہ کاشت، کھادوں اور پانی کے بروقت و متناسب استعمال، جڑی بوٹیوں کی تلفی، ضرر رساں کیڑوں اور بیماریوں کے تدارک و تحفظ جیسے اہم نکات شامل تھے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت کا خطاب
ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع لیہ شیخ عاشق حسین نے اپنے خطاب میں انٹرنیز کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی سیلیکشن مکمل طور پر میرٹ پر کی گئی ہے، لہٰذا وہ پاکستان کی زراعت اور معیشت کی بہتری کے لیے دن رات محنت کریں۔ انہوں نے جدید زرعی پریکٹسز پر تفصیلی لیکچر بھی دیا۔

کھادوں کے استعمال پر لیکچر
اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع لیہ محمد طلحہ شیخ نے کھادوں کے متناسب استعمال اور فرٹیلائزر کنٹرول ایکٹ 2025 پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ زرعی گریجویٹس کاشتکاروں کو کھادوں کے اندھا دھند استعمال سے روکیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کاشتکاروں کو گوبر، گرین مینیورنگ، کمپوسٹ اور انٹیگریٹڈ نیوٹرینٹ مینجمنٹ کے استعمال کی ترغیب دی جائے تاکہ زمین کی زرخیزی برقرار رہے۔
زرعی ماہرین کی رہنمائی
ٹریننگ سیشن کے دوران میڈم شائستہ قسور، ڈاکٹر جمشید حسین، سعد ہاشمی، ڈاکٹر فیاض انگڑا اور چودھری وسیم سمیت دیگر زرعی ماہرین نے بھی لیکچرز دیے اور گریجویٹس کو عملی فیلڈ ورک کی تیاری کے لیے رہنمائی فراہم کی۔