بہاولنگر: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بہاولنگر میں ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں قائم فلڈ ریلیف کیمپ پہنچ گئیں، جہاں انہوں نے متاثرین سیلاب کے ساتھ وقت گزارا اور ان کے مسائل دریافت کیے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے فلڈ ریلیف کیمپ میں پیدا ہونے والے بچوں کے والدین سے ملاقات کی، مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس موقع پر کیمپ میں پیدا ہونے والے بچے کا نام نواز شریف اور بچی کا نام مریم رکھا گیا۔
مریم نواز نے کیمپ میں قائم صنعت زار مرکز کا بھی معائنہ کیا اور سلائی کڑھائی کرنے والی خواتین سے خوشگوار موڈ میں گفتگو کی۔ انہوں نے خود سلائی مشین پر کپڑے کی سلائی کی اور فریم میں لگے کپڑے پر کڑھائی بھی کی، جس پر خوشی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے متاثرین سے ملاقات کے دوران سہولتوں کی دستیابی کے بارے میں دریافت کیا، خواتین کے ساتھ بیٹھیں، بچوں سے شفقت کا اظہار کیا اور عارضی کلاسوں میں زیر تعلیم بچوں کے ساتھ گھل مل گئیں۔ معصوم بچوں نے اپنے ہاتھ سے بنائے ہوئے خاکے وزیراعلیٰ کو پیش کیے، جس پر انہوں نے مسرت کا اظہار کیا۔ مریم نواز نے متاثرہ خواتین اور بچوں کو تحائف بھی دیے۔
انہوں نے عارضی ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کی اور تحائف پیش کیے، جبکہ خواتین اور بچوں کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی جی پی ڈی ایم اے اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلاب سے ضلع بہاولنگر کی 26 یونین کونسلیں اور ایک لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی۔ متاثرہ علاقوں سے بروقت محفوظ انخلا یقینی بنایا گیا، جبکہ سیلاب متاثرین کے لیے 20 فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ متاثرین کے علاج کے لیے ہیلتھ کاؤنٹرز، کلینک آن ویل، موبائل ہیلتھ یونٹس اور دیگر سہولیات فراہم کی گئیں، جن کے ذریعے اب تک 40 ہزار سے زائد متاثرین کا علاج کیا جاچکا ہے۔ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
سیلاب متاثرین کو اب تک 10 کلو کے 15,795 بیگ، 1,198 سائلیج اور 399 ٹن بھوسہ و توڑی فراہم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، سیلاب کی آمد کے پیش نظر جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے محفوظ رکھنے کے لیے 37 لاکھ 70 ہزار چھوٹے بڑے جانوروں کی ویکسی نیشن کی گئی ہے جبکہ 5 ملحقہ اضلاع میں بفر زون قائم کیے گئے ہیں۔