اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی چاول کی صنعت ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے اور پائیدار زرعی پالیسیوں کے ذریعے اس شعبے کو مزید ترقی دی جائے گی۔ وہ اتوار کو مقامی ہوٹل میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ 17ویں ایکسپورٹ ٹرافی ایوارڈز تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو، چیئرمین رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن میاں فیصل جہانگیر، صنعتکار میاں انجم نثار، پیر سید ناظم حسین شاہ سمیت بڑی تعداد میں ایکسپورٹرز شریک ہوئے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ چاول پاکستان کی دوسری بڑی برآمدی جنس ہے جس نے گزشتہ مالی سال میں ملکی جی ڈی پی میں 0.6 فیصد حصہ ڈالا اور دیہی معیشت کو سہارا فراہم کیا۔ مالی سال 2024 میں پاکستان کی چاول کی برآمدات ریکارڈ 4 ارب ڈالر تک پہنچیں، جو کسانوں اور برآمدکنندگان کی محنت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے دورِ وزارت عظمیٰ میں کسانوں کے لیے یکساں ٹیکس پالیسی، معیاری بیج، کھاد اور آبپاشی کے نظام کی فراہمی جیسے اقدامات کیے گئے جن کے ثمرات آج برآمدات میں نظر آ رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب میں بھی چاول کی پیداوار اور کاشت کے رقبے میں اضافہ خوش آئند ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستانی باسمتی چاول اپنی خوشبو اور معیار کے باعث دنیا بھر میں مقبول ہے، اس شہرت کو برقرار رکھنے کے لیے جدید کاشتکاری، تحقیقی سرمایہ کاری اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ اقسام کی تیاری ناگزیر ہے۔
انہوں نے حالیہ سیلاب سے پنجاب سمیت زرعی زمینوں کو پہنچنے والے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت، کسان اور برآمدکنندگان کو مل کر ان مسائل کا حل نکالنا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ پائیدار زرعی طریقے اپنانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ وسائل آج اور آنے والی نسلوں دونوں کے لیے محفوظ رہ سکیں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ زرعی ترقی کے لیے نوجوان کسانوں کو تربیت، ٹیکنالوجی اور رہنمائی فراہم کرنا ضروری ہے۔ بطور چیئرمین سینیٹ وہ پارلیمنٹ کے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے تاکہ چاول کی صنعت اور برآمدات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔
تقریب کے اختتام پر بہترین ایکسپورٹرز میں ایوارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔