وزیرِاعلیٰ مریم نواز شریف کا پوزیشن ہولڈرز تقریب سے خطاب — اہم اعلانات
لاہور — : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ پوزیشن ہولڈرز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے متعدد بڑے تعلیمی اور سماجی منصوبوں کا اعلان کیا اور حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
بڑے اعلانات
- پوزیشن ہولڈرز کے تمام تعلیمی اخراجات ادا کیے جائیں گے اور انہیں لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔
- صوبے بھر میں سنٹر آف ایکسیلنس قائم کیے جائیں گے (بچوں اور بچیوں کے لیے)۔
- 6 ہزار سائنس، ٹیکنالوجی، آرٹ، انجینیئرنگ اور میتھ میٹکس (STEAM) لیبز بنائی جائیں گی۔
- سکول ٹرانسپورٹ پراجیکٹ متعارف کروایا جائے گا؛ الیکٹرک بس منصوبہ بھی چھوٹے شہروں میں شروع ہوچکا ہے۔
- تمام سرکاری سکولوں میں مفت یونیفارم فراہم کیے جائیں گے۔
- آئندہ چھ ماہ کے اندر ہر سرکاری سکول میں کلاس رومز، باتھ روم، پینے کا صاف پانی اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا عزم۔
- سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں فرق ختم کرنے، اور 80 ہزار بچوں کو ہونہار اسکالرشپ دی جا رہی ہیں۔
- سکولز میں اسپورٹس مقابلے کرائے جائیں گے اور تعلیمی اداروں میں KPI سسٹم متعارف کروایا جائے گا۔
تقریر کے اہم نکات

- مریم نواز نے پوزیشن ہولڈرز، والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جہاں نوجوان باصلاحیت ہوں، وہاں ملک زوال نہیں آتا۔
- تعلیم کو بہترین "ایکولائزر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ علم حاصل کرنے سے امیر و غریب برابر ہو جاتے ہیں۔
- حکومت نے سرکاری سکولوں کو ایک سال کی مختصر مدت میں پرائیویٹ سکولوں کے برابر کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے۔
- غریب، یتیم اور نادار بچوں کو ہونہار اسکالرشپ دینے کا عندیہ دیا گیا — اس سے تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابیاں ملیں۔
- جدید دور کے تقاضوں کے مطابق طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کرسکیں۔
میرٹ، شفافیت اور تعیناتیاں
- وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ سفارش اور دھاندلی کو ختم کر کے میرٹ کو فروغ دیا گیا ہے؛ پوزیشنیں بکتی نہیں۔
- کسی بھی اہم عہدے کی تقرری میں میرٹ پر عمل درآمد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، وائس چانسلر وغیرہ کی تقرریوں میں وہ خود انٹرویوز کرتی ہیں۔
- ماضی میں مائنز اینڈ منرلز کے سفارشی ٹھیکوں کو منسوخ کرنے کا ذکر اور کہا کہ اس مٹی سے نکلنے والا خزانہ عوام کے فائدے کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔
تعلیمی اور تکنیکی سرمایہ کاری
- چکوال میں قائم سنٹر آف ایکسیلنس کی مثال دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہاں 1,400 طلبہ زیرِ تعلیم ہیں اور غریب و یتیم بچوں کو مفت تعلیم دی جا رہی ہے؛ یہ سنٹر 40 کنال پر 65 کروڑ روپے لاگت سے تعمیر ہوا۔
- شمالی و جنوبی پنجاب کے بعض علاقوں میں 9 بلین روپے کے پیکیج سے سکول میل پروگرام شروع کیا گیا۔
- میٹرک ٹیک پروگرام میں 16 ہزار نوجوان تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اسکول لیبس میں روبوٹکس، مشین لرننگ اور کوڈنگ کی تربیت دی جائے گی۔
سماجی اور حفاظتی اقدامات

- الیکٹرک بس پروجیکٹ کا افتتاح میانوالی سے ہوا؛ الیکٹرک بسوں میں طلبہ کا فری سفر اور علیحدہ کمپارٹمنٹس بھی فراہم کیے گئے۔
- خواتین کے تحفظ اور جرائم کنٹرول کے لیے ادارہ قائم کیا گیا ہے؛ کئی اضلاع میں جرائم کی شرح کم ہوئی ہے۔ پنجاب کو خواتین کے لیے محفوظ ترین صوبہ بنانے کا عزم دہرایا گیا۔
- ریاست کو "ماں” کا درجہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست اپنے بچوں کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک نہیں کرے گی۔
دیگر نکات اور سیاسی تناظر
- مریم نواز نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز پر احتیاط کی تلقین کی اور جھوٹ کی تیزی کی نشاندہی کی۔
- آئی ایم ایف کے بارے میں بیان اور اپنی سیاسی شناخت کے حوالے سے کہا کہ وہ کبھی کشکول نہیں اٹھائیں گی۔
- مریم نواز نے پنجاب کی ترقیاتی منصوبہ بندی (اورنج لائن، میٹروبس، سڑکیں، سستے روٹی کا ذکر — روٹی پنجاب میں 13 روپے) وغیرہ کا حوالہ دیا۔
- کہا گیا کہ نوجوانوں کو اپنے دوست و دشمن کی پہچان رکھنی چاہیے اور بدتمیزی، گالی گلوج، جلاؤ گھیراؤ جیسی سرگرمیوں سے دور رہنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے تقریب میں کہا: "میں کبھی معافی نہیں مانگوں گی — میرا کام اپنے لوگوں اور پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے۔”
Source:
News Desk