لاہور، (لیہ میڈیا ہاوس ):
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام "78واں یومِ آزادی: پائیدار ترقی کے لیے کامیابیاں، چیلنجز اور مواقع” کے موضوع پر سیمینار منعقد ہوا۔ مقررین نے اس موقع پر کہا کہ قومی ترقی اور خوشحالی کے لیے اتحاد اور یکجہتی ناگزیر ہے اور پاکستانی عوام زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں مقام حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
سینئر صحافی و کالم نگار مجیب الرحمن شامی نے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا قیام ایک تاریخی کامیابی تھی، اور آزادی کے بعد ملک نے صنعتی ترقی، قومی ڈھانچے کی تشکیل اور ایٹمی قوت بننے جیسے بڑے سنگ میل عبور کیے۔ ان کے مطابق نظم و ضبط اپنانے سے ترقی کی رفتار کئی گنا بڑھائی جا سکتی ہے۔
سینئر صحافی ارشاد احمد عارف نے کہا کہ پاکستان میں بے شمار مثبت پہلو موجود ہیں جنہیں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں روزگار کے مواقع اور بیرون ملک جانے والے ہنرمند افراد قومی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
سینئر صحافی سلمان غنی نے کہا کہ پالیسی میں تسلسل پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے، جبکہ اہل قیادت کا انتخاب ملک کے نصف مسائل حل کر سکتا ہے۔
سینئر صحافی نصراللہ ملک نے زور دیا کہ مضبوط معاشرے کے قیام کے لیے انسانی وسائل کی ترقی بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ تعلیم اور نوجوانوں کی ہنر سازی پر خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ماہر تعلیم ڈاکٹر عرشہ نے کہا کہ پاکستان سیاسی عدم استحکام، غربت اور اندرونی خطرات جیسے چیلنجز کے باوجود ترقی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کے مطابق تبدیلی کا آغاز فرد کی سطح سے ہونا چاہیے اور الزام تراشی سے گریز کرنا چاہیے۔
ماہر تعلیم ڈاکٹر عائشہ جامی نے کہا کہ 2030 تک بگ ڈیٹا، مصنوعی ذہانت، سائبر سکیورٹی سمیت صرف 20 جدید شعبے ہی عالمی اہمیت رکھیں گے، اس لیے نوجوانوں کو ان مہارتوں سے آراستہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب اور دوست ممالک کی حمایت کو پاکستان کی اسٹریٹجک کامیابی قرار دیا۔
پی آئی ڈی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شفقات عباس نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 78 برسوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں، تاہم غربت، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس کے خلا جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اتحاد، وژن اور پالیسی کا تسلسل ضروری ہے۔
تقریب سے محمد مہدی، افتخار احمد اور نوراللہ نے بھی خطاب کیا