لیہ:
لیہ (لیہ میڈیا ہاؤس) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن "صحت مند پنجاب” کی جانب ایک اور بڑا قدم، ضلع لیہ میں عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے 81 واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے جائیں گے۔ یہ خودکار سولر سسٹم سے چلنے والے پلانٹس پنجاب صاف پانی اتھارٹی کی نگرانی میں مکمل دیکھ بھال کے ساتھ چلائے جائیں گے۔ منصوبے پر عمل درآمد آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔
یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر امیرا بیدار کی زیر صدارت صاف پانی اتھارٹی کے جائزہ اجلاس میں کیا گیا، جس میں اے ڈی سی آر محمد شاہد ملک، اسسٹنٹ کمشنرز حارث حمید خان، محبوب اقبال ہنجرا، نعمان محمود، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر شاہد ریاض، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اسحاق کھیرانی، ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب صاف پانی اتھارٹی سجاد حیدر شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد عرفان اور سب انجینئر مجتبیٰ نے شرکت کی۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب صاف پانی اتھارٹی سید سجاد حیدر شاہ نے بتایا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹس کا سروے تقریباً مکمل ہوچکا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی کہ زیادہ آبادی والے علاقوں میں قائم سرکاری اسکولوں اور اسپتالوں میں سولرائزڈ واٹر فلٹریشن پلانٹس ترجیحی بنیادوں پر نصب کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے صاف پانی کی فراہمی کا یہ منصوبہ جنوبی پنجاب سے شروع ہورہا ہے، اور ضلع لیہ ان خوش قسمت اضلاع میں شامل ہے جہاں پہلے مرحلے میں 81 پلانٹس لگائے جائیں گے۔ منصوبے کے تحت تحصیل چوبارہ میں 40، تحصیل لیہ میں 20 اور تحصیل کروڑ میں 21 پلانٹس نصب کیے جائیں گے، جن پر مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئے گی۔
ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر کہا کہ صاف پانی بنیادی انسانی ضرورت اور ایک صدقہ جاریہ ہے۔ عوام ان فلٹریشن پلانٹس کو اپنا اثاثہ سمجھیں اور ان کی دیکھ بھال میں اپنا کردار ادا کریں