اسلام آباد، 12 اگست – پاکستان کی برآمدی صنعت کے لیے ایک بڑی کامیابی سامنے آئی ہے، جہاں امریکا کے ساتھ باہمی تجارت میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے ٹیرف میں 29 فیصد سے کم ہو کر 19 فیصد تک کمی لائی گئی ہے۔ اس اہم سنگ میل کا اعلان وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے یو ایس ریپروکل ٹیرف اجلاس کے دوران کیا۔
یہ پیشرفت نہ صرف خطے میں پاکستان کو مسابقتی برتری دلائے گی، بلکہ برآمدات میں اضافے، سرمایہ کاری کے فروغ، اور عالمی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی موجودگی کو مستحکم کرنے کا ذریعہ بھی بنے گی۔
📉 ٹیرف میں کمی – ایک بڑی کامیابی
وفاقی وزیر تجارت کے مطابق، یہ ٹیرف کمی خطے میں سب سے کم شرح پر مبنی ہے، جو پاکستان کے برآمد کنندگان کے لیے امریکی مارکیٹ میں داخلہ مزید آسان بنائے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ:
"یہ موقع برآمد کنندگان کے لیے سنہری ہے۔ انہیں چاہیئے کہ وہ برآمدات میں اضافے کے لیے جامع لائحہ عمل اختیار کریں اور عالمی منڈیوں میں پاکستان کا نام روشن کریں۔”
🧵 مختلف شعبہ جات کی شرکت
اجلاس میں 30 سے زائد ممتاز برآمد کنندگان، ایس ایم ایز اور مختلف صنعتوں کے نمائندگان شریک ہوئے، جن میں ٹیکسٹائل، ایپس، سالٹائل، سپورٹس اور دیگر شعبوں کے ماہرین شامل تھے۔ اس موقع پر:
- وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے تجارت رانا احسان افضل
- معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان
- سیکرٹری تجارت جواد پال
- تجارت اور صنعت کے اعلیٰ افسران
نے اجلاس میں بھرپور شرکت کی۔
🏭 نجی شعبے کی شراکت اور حکومتی عزم
وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیر خزانہ، سیکرٹری تجارت اور نجی شعبے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
"یہ کامیابی صرف حکومتی پالیسی کا نتیجہ نہیں بلکہ نجی شعبے کے ساتھ مل کر بنائی گئی جامع حکمت عملی کا ثمر ہے۔”
معاون خصوصی ہارون اختر نے کہا کہ حکومت کاروباری مواقع سے مکمل فائدہ اٹھانے کے لیے صنعتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
💬 صنعت کاروں کے مطالبات
اجلاس میں شریک صنعت کاروں نے حکومت کی تجارتی سفارت کاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
- برآمدات بڑھانے کے لیے سازگار ماحول اور پالیسی سپورٹ درکار ہے۔
- مینوفیکچرنگ لاگت میں کمی لانے اور ان پٹ میٹریلز تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے۔
🚀 مستقبل کا راستہ
وفاقی وزیر نے یقین دہانی کرائی کہ برآمد کنندگان کی طرف سے دی گئی تمام سفارشات براہ راست وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی تاکہ پالیسی سازی میں ان کی آواز شامل ہو۔
انہوں نے کہا:
"بہتر تعاون اور فیصلہ کن اقدامات سے ہم پاکستان کی برآمدی صنعت کو عالمی سطح پر نمایاں مقام دلا سکتے ہیں۔”
🔚 نتیجہ: پاکستان کے لیے نئی تجارتی راہیں کھلنے کو ہیں
امریکا کے ساتھ ٹیرف میں کمی صرف ایک تجارتی معاہدہ نہیں، بلکہ یہ پاکستان کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں نئے دروازے کھولنے کا سنگ میل ہے۔ برآمد کنندگان کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ عالمی منڈی میں بھرپور انٹری دیں اور پاکستان کی معیشت کو استحکام دیں۔
📢 کیا آپ برآمدی صنعت یا تجارتی پالیسی میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ اس پیشرفت پر اپنی رائے نیچے کمنٹس میں ضرور شیئر کریں