وزیرِاعظم کا پیغام: موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لیے شجرکاری ناگزیر
اسلام آباد (19 اگست): وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے بچاؤ صرف جامع اور مربوط شجرکاری حکمتِ عملی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غیر معمولی بارشوں اور سیلابوں نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کے لیے جنگلات زندگی اور بقا کی ضمانت ہیں۔
"ایک بیٹی۔ ایک شجر” مہم کا آغاز
وزیرِاعظم نے سالانہ مون سون شجرکاری مہم کا افتتاح "ایک بیٹی۔ ایک شجر” کے عنوان سے کیا۔ مہم کے دوران اگست سے اکتوبر 2025 تک ملک بھر میں 41 ملین پودے لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس موقع پر اجلاس میں وفاقی وزرا، پارلیمنٹ کے اراکین اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
شجرکاری – قومی فریضہ
وزیرِاعظم نے کہا کہ شجرکاری صرف ماحولیاتی نہیں بلکہ ایک قومی اور اجتماعی فریضہ ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف آلودگی میں کمی ہوگی بلکہ آئندہ نسلوں کو محفوظ اور صحت مند ماحول فراہم کیا جا سکے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ شجرکاری مہم محض علامتی کارروائی نہیں ہونی چاہیے، بلکہ لگائے گئے پودوں کی دیکھ بھال اور افزائش کو جدید ٹیکنالوجی سے یقینی بنایا جائے۔
خصوصی اقدامات اور ترجیحات
- آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شجرکاری پر خصوصی توجہ دی جائے۔
- مارگلہ کی پہاڑیوں میں موزوں موسم اور زمین کی زرخیزی کو استعمال کر کے بیج بونے کی حکمت عملی اپنائی جائے۔
- "ہری چھتری”، "ایک پودا ہر شہید کے نام” اور "اسلام اور شجرکاری” جیسے عنوانات کے تحت عوامی شمولیت بڑھائی جائے۔
عالمی کانفرنس کی تیاری
وزیرِاعظم نے وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کو ہدایت کی کہ وہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے لیے مکمل تیاری کرے اور پاکستان کے کیس کو مؤثر انداز میں پیش کرے