وفاقی حکومت نے ایک تفصیلی طریقہ کار کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت کیپٹو پاور کنزیومرز سے وصول کیا گیا لیوی (ٹیکس) عام بجلی صارفین کو ریلیف کی صورت میں منتقل کیا جائے گا۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ فیصلہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کیا گیا۔
منظور شدہ فریم ورک کے تحت پیٹرولیم ڈویژن ہر ماہ کے اختتام کے بعد دو دن کے اندر وصول شدہ لیوی کی رقم فنانس ڈویژن کو منتقل کرے گا۔ مثال کے طور پر جنوری میں جمع ہونے والی لیوی کی رقم 2 فروری تک فنانس ڈویژن کو بھیج دی جائے گی۔ اسی روز فنانس ڈویژن پاور ڈویژن کو آگاہ کرے گا اور رقم سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کو منتقل کر دے گا تاکہ اسے بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کو جاری کیا جا سکے۔
پاور ڈویژن اس ماہ کے دوران جمع ہونے والی لیوی سے متعلق پاکستان پٹرولیم مینجمنٹ کمپنی (پی پی ایم سی) کو آگاہ کرے گا۔ اس کے بعد بجلی کے فروخت شدہ یونٹس کے اعداد و شمار کی بنیاد پر، جو پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (PITC) ڈسکوز اور کے الیکٹرک کے لیے فراہم کرے گی، پی پی ایم سی فی یونٹ فائدہ کا حساب لگائے گا اور تفصیلات نیپرا کو منظوری کے لیے بھجوائے گا..