قصور میں دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں بیری پیر سمیت کئی مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔ سیلابی ریلے سے 72 دیہات شدید متاثر ہوئے ہیں، گھروں اور فصلوں میں پانی داخل ہو چکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ کھلے آسمان تلے نکلنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 45 ہزار 226 کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ پانی کی سطح 22.80 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ مزید پانی کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر فوج کو طلب کر لیا گیا ہے جو ریسکیو آپریشن اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پولیس اور ریونیو عملہ رات بھر پانی میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف رہا۔
ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی نے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ہنگامی صورتحال ہے، ہمیں 24 گھنٹے کام کرنا ہو گا، اللہ تعالیٰ ہماری مدد کرے۔ ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔”
ڈی پی او عیسیٰ خاں سکھیرا کے مطابق 400 پولیس اہلکار، ڈی ایس پی، ایس پی اور وہ خود بھی ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں۔