لاہور بھارت نے بغیر اطلاع دریائے ستلج اور چناب میں بڑی مقدار میں پانی چھوڑ دیا، جس سے پنجاب کے مختلف اضلاع میں شدید سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ستلج میں پانی کا بہاؤ دو لاکھ ترپن ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جو بڑھ کر تین لاکھ کیوسک ہوسکتا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، لودھراں، بہاولپور، ملتان اور مظفرگڑھ شامل ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اب تک تین ہزار سے زائد دیہات زیرِ آب آچکے ہیں اور چوبیس لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ درجنوں افراد جاں بحق جبکہ لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے مطابق ریسکیو ادارے ڈرون اور جدید آلات کے ذریعے متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ پانچ ستمبر تک سندھ میں تیرہ لاکھ کیوسک تک کا ریلا پہنچ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے یکم سے تین ستمبر تک پنجاب، خیبرپختونخوا اور کشمیر میں مزید شدید بارشوں اور شہری و فلیش فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔