• About us
  • Contact Us
  • Home
  • Privacy Policy
Layyah Media House
پیر ، 6 اکتوبر ، 2025
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
    • کھیل
    • تعلیم
    • ذراعت و لائیوسٹاک
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • محمد کامران تھند
    • جستجو زندگی
    • صحافت کا سفر
    • درپردہ گونج
  • کالم
    • ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ
    • اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ
    • عبدالطیف قمر
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
    • انٹرویو
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات
No Result
View All Result
Layyah Media House



معروف مورخ و محقق مہرنور محمد تھند اور ان کا تحقیقی سفر۔ایک تجزیہ — (تجزیہ نگار ۔میاں شمشاد حسین سرائی)

Noor Muhammad Thind

Muhammad Kamran Thind by Muhammad Kamran Thind
ستمبر 6, 2025
in کتب نورمحمد تھند
A A
0
مہر نور محمد تھند: محقق تھل اور مورخ لیہ   —  تحریر ۔ مہر محمد کامران تھند

Mahar Noor Muhammad Thind



دنیا فانی ہے اس کارگہء حیات میں روز کتنے نفوس صفحہِ ہستی پر جنم لیتے ہیں اور کتنے موت کی وادی میں گم ہو جاتے ہیں۔دنیا ایک سرائے ہے مہد سے لحد تک کا عرصہ گویا ایک مختصر دورانیہ کا سفر ہے اللہ تعالیٰ نے ہر ذی روح کو اس دنیائےفانی میں یہ موقع دیا ہے کہ اس مختصر سفر میں وہ اپنی محنت و کاوش اور لگن سے اپنے کردار کی تعمیر کر سکے
چھری کی دھار سے کٹ سکتی نہیں چراغ کی لو بدن کی موت سے کردار مر نہیں سکتا
ہر ذی روح کو موت کا مزہ چکھنا ہے ہر ایک نے فنا کی گودی میں جانا ہے لیکن کچھ ایسے نابغہء روزگار شخصیات صفحہِ ہستی پر جنم لیتی ہیں جو بدن کی موت سے مر نہیں سکتے یہ دیدہ ور لوگ ہوتے ہیں
فنا حرام ہے تیرے نیازمندوں پر
ہزار چاہا فلک نے مگر مٹا نہ سکا
مرحوم مہر نور محمد تھند اپنے علاقے، اپنے شہر، اپنی دھرتی کی پہچان بنے۔
مہرنور محمد تھند بنیادی طور پر لیہ کے معزز خاندان تھند سے تعلق رکھتے تھے جن کا علاقے میں ایک سیاسی، معاشرتی اور خاندانی اثر رسوخ ہے اس خاندان کے نامور سیاسی شخصیات میں مہر اللہ ڈیوایہ تھند مرحوم ملک غلام حیدر تھند ،ملک مقبول حسین تھند معروف تھے۔ علمی ادبی اور تاریخی اعتبار سے مہرنور محمد تھند، مہرہاشم تھند،پروفیسر مہر حفیظ اللہ تھند، پروفیسر مہرظہور عالم تھند مرحوم اور مہر کامران تھند کے اسماء گرامی شامل ہیں
ان سب حضرات میں مہر نور محمد تھند مرحوم کو ایک خاص حیثیت حاصل تھی کہ مرحوم نے ضلع لیہ کی سب سے پہلے تاریخ تصنیف کی اور اولیاء کرام کے حوالے سے تاریخ اولیائے لیہ لکھی ،مسلم لیگ کے سو سال اولیائےبھکر تاریخ بھکر تصنف کی۔اب تاریخ ڈیرہ اسماعیل ڈیرہ غازی خان اور تاریخ پنجاب لکھنے کا ارادہ رکھتے تھے تاریخ لیہ جو کہ نور محمد تھند مرحوم کی ایک ایسی کتاب ہے جس نے علمی ادبی حلقوں میں بحث و تحقیق کے نئے راستے کھول دیے۔
مجھے یاد ہے کہ مہرنور محمد تھند مرحوم سے میری پہلی ملاقات اپنے بزرگوار میاں الہی بخش سرائی مرحوم کے کتب خانہ میں ہوئی تھی موسم گرما کی تعطیلات تھیں بزرگوار فقیر میاں الہی بخش سرائی مرحوم نے عوام الناس کے لیے پہلے پہل سرائیکی کتب خانہ اور سرائیکی شفا خانہ فری کھولا تھا جہاں پر ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی کتب دستیاب تھیں۔ لوگ آتے کتب پڑھتے حوالہ جات لیتے اور کاپی کراتے ایک دن میں کتب خانے میں حسب روایت بیٹھا تھا ایک نوجوان سر پر تولیہ لیے کتب خانے میں تشریف لایا میں نے بڑی عزت سے اسے خوش آمدید کہا اور کرسی پر بٹھایا تعارف پوچھا تو کہنے لگے مجھے نور محمد تھند کہتے ہیں میں آپ کے ہی محلے میں سامنے والے ہوٹل کے چوبارے پر کرائے پر رہتا ہوں اور کالج میں گریجویشن کر رہا ہوں مجھے آج بھی یاد ہے کہ کچھ عنوانات پر مواد مجھے چاہیے وہ کہتے ہوئے میرے ساتھ بیٹھ گئے مجھے مضمون نویسی کا بہت شوق ہے مہر نور محمد نے اولین گفتگو میں مجھے بتایا۔مہر صاحب نے بتایا کہ خانہء فرنگ ایران ملتان کے مقابلہ مضمون نویسی میں میں حصہ لینا چاہتا ہوں یہ اُنکی مجھ سے پہلی ملاقات تھی اور پہلی گفتگو۔

مہر نور محمد تھند: محقق تھل اور مورخ لیہ — تحریر ۔ مہر محمد کامران تھند


بہرحال میں نے مطلوبہ مواد پر مبنی کتاب نکال کر کتب نکال کر دیں کہنے لگے کہ آپ میرے ساتھ چلیں میں انہیں فوٹو کاپی کرا کے کتب واپس کر دوں گا مجھے اس وقت اس نوجوان کی باتوں میں سچائی اور یقین کی حد تک بھروسہ دکھائی دیا۔ میں نے کہا نہیں آپ لے جائیں اپنا مطلوبہ مواد کاپی کرا کے دے جانا مجھے آپ پر مکمل بھروسہ ہے ۔نہ جانے مجھے اس وقت اس نوجوان میں خفیہ صلاحیتیں نظر آرہی تھیں کہ یہ نوجوان شاید لیہ اور قرب و جوار کی شناخت بنے گا اور پھر وقت نے ثابت کر دیا کہ آگے چل کر وہی نوجوان نور محمد تھند "مورخ لیہ” ثابت ہوا اور اسی نوجوان نے لیہ کی پہلی تاریخ تصنیف کی اور اولیاء کرام پر کام کیا بلکہ نزدیکی ضلع بھکر کی تاریخ اور اولیاء پر تحقیقی کام کیا اور آج بھی ملک بھر میں لیہ کا حوالہ بنے ہوئے ہیں اگلے روز مہر نور محمد تھند کتب واپس کرنے آئے تو اصرار کیا کہ بزرگوں کی محفل میں متعارف کرائیں۔ تو میں انہیں فقیر خانے پر لے گیا بزرگوں فقیر میاں الہی لیکھی سرائی، میاں غلام اکبر لیکھی سرائی، امان اللہ خان گڑیانوی عثمان خاں گڑیانوی رونق افروز تھے ان سے تعارف کرایا اور بہت خوش ہوئے نور محمد تھند کی حوصلہ افزائی فرمائی پھر تو روزانہ نور محمد تھند اس بیٹھک کے مستقل ممبر بن گئے دیکھتے ہی دیکھتے بزرگوں کے تعاون سے نور محمد تھند نے تاریخ لیہ اور اولیاء لیہ پر کام شروع کر دیا اور بزرگوں نے بھی ان کا بھر پور ساتھ دیا
تاریخ لیہ میں "حرف نور” کے نام سے دیباچے لکھتے ہوئے ذکر کرتے ہیں کہ میں اپنے ان مہربانوں اور دوستوں کا انتہائی ممنون احسان ہوں کہ جنہوں نے تحقیق کے اس میدان میں میرے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور علمی رہنمائی فرمائی جناب میاں الہی بخش سرائی، پروفیسر نواز صدیقی، پروفیسر اکرم میرانی کا شمار ایسے ہی علم نواز شخصیات میں ہوتا ہے صفحہ۔ 28
مجھے یاد ہے کہ اس کے بعد نور محمد تھند گویا ہمارا ایک حصہ بن گئے تھے ہمارے بزرگ کے یا میرے سندھ ،بلوچستان ڈیرہ اسماعیل خان یا انڈیا سے مہربان سکالر تشریف لاتے تو سب سے پہلے جس شخصیت کو ان کے بارے میں خبر دیتا وہ صرف اور صرف مہرنور تھند مرحوم کی ذات گرامی ہوتی تھی اور وہ بھی اپنی تمام تر مصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر کشاں کشاں چلے آتے تھے پھر گھنٹوں تاریخ ادب پر گفتگو ہوتی ان مہمانوں کو اپنے پاس مدعو کرتے گویا ان کے پاس کوئی قابل ذکر علمی ادبی مہمان آتے تو وہ ہمیں مطلع کرتے ہیں گویا بہت ہی اچھا ایک سلسلہ جاری و ساری تھا تاریخ لیہ کے سلسلے میں ضلع کونسل لیہ نے فنڈ جاری کرنے تھے لیکن ان کا فیصلہ یہ ہوا کہ آپ لیہ کی دو معتبر شخصیات کی تصدیق کرا کے لے آئیں تو ہم فنڈ جاری کر دیں گے ایک ڈاکٹر مہر عبدالحق سمرا اور دوسرے فقیر میاں الہی بخش سرائی چنانچہ مہر نور تھند تاریخ لیہ کا مسودہ لے کر فقیر میاں الہی بخش سرائی مرحوم کے پاس آئے اور احوال بیان کیا آپ نے سرسری دیکھنے کے بعد نہ صرف تصدیقی دستخط کر دیے بلکہ ان کے ساتھ ملتان ڈاکٹر مہر عبدالحق سمرا تک کا سفر کیا ڈاکٹر عبدالحق سمرا نے مسودہ دیکھا تو پہلے پہل مسترد کرتے ہوئے واپس کر دیا یہ تحقیق ناکافی ہے لیکن فقیر میںاں الہی بخش سرائی نے زور دیا کہ نوجوان کے ذوق و شوق کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تو میاں صاحب کے کہنے پر انہوں نے تصدیق کر فنڈ جاری ہو گئے
اس بات کا اعتراف بارہا مجھ سے ملاقات کے دوران انہوں نے کیا مہر نور محمد تھندنے بڑی جاں فشانی سے تحقیق کے کام سرانجام دیے جس کے لیے کئی شہروں میں جا کر کتب اکٹھی کی اور بستیوں میں پیدل اور موٹرسائیکل پر سفر کیا مجھے اپنی کاوشوں کے متعلق آگاہ فرماتے رہتے تھے اور مجھے بھی اپنے خاندان کی تاریخ لکھنے پر تحریک دیتے رہتے تھے۔ انشاءاللہ ان کی اس دیرینہ خواہش کی تکمیل اب ہونے کو جائے گی۔
مہر نور محمد تھند مرحوم ملن سار ،خلیق اور مخلص انسان تھے آپ کی تحقیق اور بکھر کی تاریخ کے بارے میں ہو یا اولیاء کرام کے بارے میں ایک قابل قدر اور قابل ذکر مواد کی شکل میں تحقیق کے لیے سنگ میل کا درجہ رکھتی ہے۔ بہت سی باتیں جو پہلے کی کتب میں نہیں ملتی آپ کی تحقیق کے نتیجے میں منظرِ عام پر آئیں تاریخ لیہ میں خصوصا سرزمین لیہ کی پانچ ہزار سالہ تاریخ بکھر اور کلھوڑا دور حکومت میں اپنی نئی ریسرچ سے تاریخ کو نیا موڑ دیا تاریخ بھکر صفحہ 242 پر لکھتے ہیں کلہوڑا دربار میں سلسلہ فقراء کے جو بڑے پانچ نام آتے ہیں ان سے اکثریت کا تعلق سرا کے علاقہ تھل سے تھا شاہ پنجہ سلطان، میاں راجو لیکھی کا تعلق ضلع خوشاب سے تھا جبکہ عبداللہ گدڑو کا تعلق ڈیرہ غازی خان کے کھوسہ قبیلے سے تھا محمد حسن کھاوڑ کا تعلق قصبہ کھاوٹ ضلع بکھر سے تھا جنجن کا تعلق کلور کورٹ کے جھنجن قبیلے سے تھا صج بھی لیہ بکھر ڈیرہ اسمیل خان اور کوٹ دو مظفرگڑھ ڈیرا غازی خان کے علاقوں میں سرائیوں کی بستیاں قائم ہیں یہ لوگ پورے کے پورے اس سلسلے سے منسلک ہیں اس لیے یہ بطور ذات بھی سرائی کہلواتے ہیں مہر نور محمد تھند کی اس تحقیق کو سندھ میں بہت پذیرائی ملی اور پنجاب میں سرائیکی بیلٹ کے مورخین کے لیے بھی نئی بات تھی چنانچہ سندھ میں ضلع دادو کے روشن خیال مورخ ڈاکٹر لیاقت علی مگسی مرحوم مورو سندھ کے ڈاکٹر محمد لائق زرداری مرحوم کراچی کے نامدار خان بوزائی امداد اللہ عباسی” عباسی نیوز” والے گل محمد سومرو دادو، اسلم عباسی سکھر ایسے نام ہیں جو کہ ہمارے بزرگوار کے وساطت سے مہر نور محمد تھند کے حلقہ احباب میں شامل تھے اور ان کی وفات پر انہوں نے بھی دلی تعزیت پیش کی۔وفات سے ایک ماہ پہلے کی بات ہے کہ میں نے سنا کہ مہر نور محمد تھند کو جزوی فالج کا جھٹکا لگا میں (راقم الحروف) شمشاد سرائی اور پروفیسر کرامت کاظمی عیادت کرنے گئے مہرنور محمد تھند نے روایتی خلوص و محبت کا مظاہرہ کیا بٹھایا اور باتیں کیں۔ کہا کہ اب میں بہت بہتر ہوں ہم نے دوسری شادی کی بابت بات کی تو کہنے لگے سرائی صاحب یہ اللہ تعالیٰ کا خاص کرم ہوا ہے کہ مجھے ایک ایسی خاتون کی رفاقت نصیب ہوئی کہ جسے خود کو بھی تاریخ سے گہری دلچسپی اور لگاو ہے وہ میرے تاریخی کتب کے ورثے کو سنبھالنے اور اس راہ میں میرا ساتھ دینے کے لیے اللہ کی طرف سے تحفہ عنایت ہوا ہے میرا ایک ساتھی بن کر میرے ساتھ سفر کرتی ہے بہت خوش ہوں کہ میری ایک وارث آگئی ہے کہ میرے مرنے کے بعد تحقیق کو آگے بڑھائے گی ۔کیا پتہ تھا کہ مرحوم سے یہ میری آخری ملاقات ہو گی۔ حال احوال بیان کرتے ہوئے اولیاء کرام کی کرامات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ میں فالج کی اس اٹیک سے بچ گیا ہوں تو یہ بھی اولیائے کرام کی بدولت ہے میں انہیں کے بارے لکھتا پڑھتا ہوں ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا حضرت میاں سالار خان مجذوب کے سلسلہ میں تحقیق کرتے ہوئے مجھے رات ہو گئی موٹر سائیکل پر تھا رات کےگیارہ بجے سخت سردی تھی میں نے حافظ محمد گل شیر کے گھر پر دستک دی بزرگ آیا تو مختضر تعارف کرایا اور وہ مجھے ڈرائنگ روم میں لے گیا کھانا بنوایا عمدہ بستر لگوایا دودھ کا گلاس سوتے ہوئے دیا میں رفع حاجت کے لیے جو باہر گیا تو واپسی پر میں نے کیا دیکھا میرے جوتے پالش ہوئے پڑے تھے مہمان داری تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن جوتے تک پالش کر دینا بہت عجیب بات تھی بہرحال یہ سب اولیاء کرام کی وجہ سے غیبی امداد تھی انہوں نے صبح محمد نواز نمبردار سے ملاقات کرائی جو 100 سال کی عمر کا بندہ تھا اس نے حضرت میاں سالار خان مجذوب کی کرامات بتائیں یہ واقعہ مہر نور محمدتھند کی زبانی میں نے ریکارڈ کر لیا تھا جو کہ میرے موبائل میں محفوظ تھا المختصر مہر نور محمد تھند نے تاریخ و تحقیق میں اپنا ایک قد بنایا تھا اور برصغیر میں اپنی علمی و تحقیقی کام کی بدولت معروف ہو چکے تھے۔
اللہ تعالیٰ ان کو غریق رحمت فرمائے
( آمین ثم امین)
بقول ڈاکٹر خیال امروہوی تاریخ تو لکھ دی ہے کھرے لفظوں میں
حاشیہ بعد میں لکھیں گے پرکھنے والے

ShareTweetSend
Next Post
ڈر ۔ تحریر : مہر کامران تھند

لیہ کے خوابوں کی نئی پرواز -ارینا کرکٹ --تحریر: مہر کامران تھند

Please login to join discussion

تازہ ترین

قومی

ڈپٹی کمشنر لیہ سے ایم پی اے سمیعہ عطا شہانی کی ملاقات,ضلع لیہ کے عوامی مسائل اور ترقیاتی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال

اکتوبر 4, 2025
خبریں

چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈی ایچ اے لیہ ڈاکٹر شاہد ریاض نے ڈی ایچ اے لیہ کے ویئرہاؤس اور مین میڈیسن اسٹور کا معائنہ

اکتوبر 4, 2025
قومی

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے انتظامی اور ترقیاتی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر لیہ امیرابیدار نے شرکت کرتے ہوئے ضلع لیہ سے متعلق اہم معاملات اور انتظامی اقدامات پر وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی

اکتوبر 4, 2025
علاقائی

ڈپٹی کمشنر لیہ امیرابیدار کے خصوصی احکامات پر ضلع کونسل لیہ کے زیر انتظام لیہ تا چوک اعظم روڈ پر گرین بیلٹس کی تزئین و آرائش کا کام تیزی سے جاری ہے

اکتوبر 4, 2025

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • خبریں
    • علاقائی
    • قومی
    • بین الاقوامی
    • کھیل
    • تعلیم
    • ذراعت و لائیوسٹاک
  • کتب نورمحمد تھند
    • تاریخ
    • اولیا
  • محمد کامران تھند
    • جستجو زندگی
    • صحافت کا سفر
    • درپردہ گونج
  • کالم
    • ریاض احمد جھکڑ ۔۔۔ رائے عامہ
    • اظہر عباس بھٹی ۔۔۔ سندیسہ
    • عبدالطیف قمر
  • ویڈیوز
    • وی لاگز
    • انٹرویو
  • کاروبار
    • پراپرٹی
  • ادبی تقریبات

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025